سورہ الملک فضیلت اور پڑھنے کا وقت

سورہ الملک کی فضیلت اور پڑھنے کا وقت

جنوری 27, 2023

 سورہ ملک کے فضائل اور پڑھنے کا وقت






 






سورہ ملک کے فضائل کے بارے میں جو احادیث وارد ہوئی ہیں ان میں سے بعض تو مطلق ہیں یعنی کسی خاص وقت کی قید نہیں ہے، جب کہ بعض احادیث میں رات کو پڑھنے کا ذکر ہے، مثلاً یہ کہ رسول اللہ ﷺ رات کو سورہ ملک پڑھے بغیر نہیں سوتے تھے۔ لہٰذا رات کو پڑھنے کی صورت میں دونوں طرح کی احادیث پر عمل ہوجائے گا۔




حدیث شریف میں ہے:




سنن الترمذي ت بشار (5/ 14):




’’حدثنا محمد بن عبد الملك بن أبي الشوارب، قال: حدثنا يحيى بن عمرو بن مالك النكري، عن أبيه، عن أبي الجوزاء، عن ابن عباس، قال: ضرب بعض أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم خباءه على قبر وهو لايحسب أنه قبر، فإذا فيه إنسان يقرأ سورة تبارك الذي بيده الملك حتى ختمها، فأتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله إني ضربت خبائي على قبر وأنا لاأحسب أنه قبر، فإذا فيه إنسان يقرأ سورة تبارك الملك حتى ختمها. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: هي المانعة، هي المنجية، تنجيه من عذاب القبر.




هذا حديث غريب من هذا الوجه. وفي الباب عن أبي هريرة''۔




یعنی حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک قبر پر خیمہ لگالیا اور ان کو پتا نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ قبر ہے۔ اس میں ایک آدمی ہے جو سورۂ تبارک الذی بی الملک پڑھ رہا ہے، اس کو پڑھتے ہوئے پورا سورت ختم کیا ۔یہ واقعہ پیش آیا آپ نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا کہ آپ نے فرمایا کہ یہ سورت عذاب ہے۔ امن والی، یہ سورت عذاب سے نجات دینے والی ہے، اس کو قبر کے عذب سے بچایا جا رہا ہے۔

سنن الترمذي ت بشار (5/ 14):




''حدثنا محمد بن بشار، قال: حدثنا محمد بن جعفر، قال: حدثنا شعبة، عن قتادة، عن عباس الجشمی، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: إن سورةً من القرآن ثلاثون آيةً شفعت لرجل حتى غفر له، وهي سورة تبارك الذي بيده الملك.




هذا حدیث حسن''۔




یعنی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ بلا شبہہ قرآن میں ایک سورت ہے جس کی تیس آیتیں ہیں، اس نے ایک شخص کی سفارش کی یہاں تک کہ وہ بخش دیاگیا، پھر فرمایا کہ وہ سورہ تبارک الذی بیدہ الملک ہے۔




سنن الترمذي ت بشار (5/ 15):




’’حدثنا هريم بن مسعر، قال: حدثنا الفضيل بن عياض، عن ليث، عن أبي الزبير، عن جابر أن النبي صلى الله عليه وسلم كان لاينام حتى يقرأ الم تنزيل، وتبارك الذي بيده الملك‘‘.




یعنی حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ سورہ سجدہ اور سورہ ملک پڑھے بغیر نہیں سوتے تھے۔


 


 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

واقعہ ہابیل وقابیل

شان نزول اور سوره التوبہ

قصہ ایوب /صبر ایوب