طارق بن زیاد
طارق بن زیاد
جنوری 20, 2023
حوالہ جات
مرکزی مینیو کھولیں
تلاش
طارق بن زیاد
دیگر زبانیں
ڈاؤنلوڈ بشکل پیڈیایف
زیر نظر کریں
ترميم
طارق بن زیاد (انتقال 720ء) بربر نسل سے تعلق رکھنے والے مسلمان اور بنو امیہ کے جرنیل تھے۔ انہوں نے 711ء میں ہسپانیہ (اسپین) کی مسیحی حکومت پر قبضہ کرکے یورپ میں مسلم اقتدار کا آغاز کیا۔ وہ ہسپانوی تاریخ میں Taric el Tuerto کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ انہیں اسپین کی تاریخ کے اہم ترین عسکری رہنماؤں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ شروع میں وہ اموی صوبہ افریقیہ کے گورنر موسی بن نصیر کے نائب تھے جنہوں نے ہسپانیہ میں وزیگوتھ بادشاہ کے مظالم سے تنگ عوام کے مطالبے پر طارق کو ہسپانیہ پر چڑھائی کا حکم دیا۔
طارق بن زیاد
Tarik ibn Ziyad -.jpg
معلومات شخصیت
پیدائش
سنہ 670 ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
المغرب ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات
سنہ 719 (48–49 سال)[1] ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دمشق ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ
جنگجو[2]، عسکری قائد ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری
سلطنت امویہ ویکی ڈیٹا پر (P945) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عہدہ
جرنیل ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں
فتح اندلس ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
درستی -
سانچہ دستاویز دیکھیے
جبل الطارق پر کشتیاں جلانے کا حکم
فتح ہسپانیہ
30 اپریل 711ء کو طارق کی افواج جبرالٹر پر اتریں۔ واضح رہے کہ جبرالٹر اس علاقے کے عربی نام جبل الطارق کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اسپین کی سرزمین پر اترنے کے بعد طارق نے تمام کشتیوں کو جلادینے کا حکم دیا۔ تاکہ فوج فرار کے بارے میں سوچ بھی نہ سکے۔
جنگ وادی لکہ
انہوں نے 7 ہزار کے مختصر کے پیش قدمی شروع کی اور بعد ازاں 19 جولائی کو جنگ وادی لکہ میں وزیگوتھ حکمران لذریق کے ایک لاکھ کے لشکر کا سامنا کیا اور معرکے میں ایک ہی دن میں بدترین شکست دی۔ جنگ میں روڈرک مارا گیا۔
طارق نے بغیر کسی مزاحمت کے دار الحکومت طلیطلہ پر قبضہ کر لیا۔ طارق کو ہسپانیہ کا گورنر بنادیا گیا لیکن جلد انہیں دمشق طلب کیا گیا کیونکہ خلیفہ ولید اول سے ہسپانیہ پر چڑھائی کی اجازت نہیں لی گئی تھی۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں