اشاعتیں

والدین کے حقوق

والدین کے حقوق جنوری 20, 2023   والدین کے حقوق ترميم والدین انسان کے وجود کا ذریعہ ہیں، بچپن میں انھوں نے ہی اس کی دیکھ بھال اور پرورش کی ہے۔ اﷲتعالیٰ نے اپنی توحید کے بعد والدین کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ہے۔ والدین میں ماں کا درجہ باپ پر مقدم ہے؛ کیونکہ پیدائش میں ماں نے زیادہ تکلیفیں برداشت کی ہیں۔ ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہے ۔ لہٰذا مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں : ١۔ والدین کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں۔ ٢۔ اپنی طاقت بھر ان کے ساتھ ہر نیکی اوربھلائی کریں۔ ٣۔ ان کے ساتھ ہمیشہ نرمی کا برتاؤ کریں، ان کے سامنے نیچا بن کر رہیں اور ان کی آواز سے اپنی آواز پست رکھیں۔ ٤۔ ان کی عزت وتوقیر ملحوظ رکھیں اور ان کی رضا اور خوشی کی تلاش میں رہا کریں اور ان کی ہرجائز بات میں فرماں برداری کریں۔ ٥۔ ان کے لیے ہمیشہ غائبانہ طور پر دعا کرتے رہیں۔ «رَبِّ ارْحَمْهُمَا کَمَا رَبَّیَانِیْ صَغِیْراً » ان کے لیے بہترین دعا ہے۔ ٦۔ دل وزبان سے ان کے حقوق کا اعتراف کریں۔ ٧۔ ان سے دعائیں لیا کریں۔ ٨۔ ان کے دوستوں کی عزت کریں۔ ٩۔ ان کی وجہ سے قائم رشتوں کو جوڑیں اور صلہ رحمی کریں۔ ١٠۔ لوگوں سے ان کے کیے ہوئے...

قرات قرآن مجید

قرات قرآن مجید جنوری 30, 2023 شروع میں قرآن مجید صرف ایک ہی حرف (لھجہ ) میں نازل ہوا لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم جبریل علیہ السلام سے زیادہ کامطالبہ کرتے رہے حتی کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سات لھجوں میں جو کہ کافی وشافی ہیں قرآن مجید پڑھایا اوراس کی دلیل یہ ہے کہ : ابن عباس رضی اللہ تعالی عنھما بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( جبریل علیہ السلام نے مجھے قرآن مجید ایک لہجہ میں پڑھایا تو میں ان سے زیادہ مطالبہ کیا تو انہوں نے زيادہ کردیا تو میں مطالبہ کرتا رہا اور وہ زیادہ کرتے رہے حتی کہ سات لھجوں میں جا کرختم ہوا ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 3047 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 819 ) ۔ دوسری : الاحرف کا معنی کیا ہے ؟ اس کے معنی میں سب سے اچھااور بہتر قول یہ ہے کہ قرآت کے سات طریقے جو لفظی طور پر مختلف ہیں اورمعنی میں متفق اور اگر ان کے معانی میں اختلاف بھی وہ تویہ اختلاف تنوع اور تغایر ہے نہ کہ اختلاف تعارض اور تضاد ۔ اور حرف کا لغوی معنی وجہ کا ہے ، اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :  اور بعض لوگ ایسے بھی ہیں کہ ایک کنارے پر ( کھڑے ) ہوکراللہ تعالی کی عبادت کرتے ہ...

شان نزول اور سوره التوبہ

     ہےشان نزول سورہ التوبہ جنوری 20, 2023     التوبہ قرآن مجید کی 9 ویں سورت دیگر زبانیں   قرآن مجید کی نویں سورت، جو قرآن کی واحد سورت ہے جس کے آغاز میں بسم اللہ نہیں۔ مدینے میں نازل ہوئی 129 آیات اور 16 رکوع ہیں۔ التوبہ . التوبہ دور نزول مدنی دیگر نام البراءَۃ زمانۂ نزول 9ھ، غزوۂ تبوک اعداد و شمار عددِ سورت 9 عددِ پارہ 10 اور 11 تعداد آیات 129 الفاظ 2,506 حروف 10,873 گذشتہ الانفال آئندہ یونس دبت نام یہ سورت دو ناموں سے مشہور ہے۔ ایک التوبہ دوسرے البراءَۃ۔ توبہ اس لحاظ سے کہ اس میں ایک جگہ بعض اہل ایمان کے قصوروں کی معافی کا ذکر ہے اور براءۃ اس لحاظ سے کہ اس کے آغاز میں مشرکین سے برئ الذمہ ہونے کا اعلان ہے۔ کہ قرآن کے سورۃ توبہ میں بسم اللہ نہیں۔ زمانۂ نزول و اجزاء سورہ مزید دیکھیے : التوبہ آیت 128 تا 129 یہ سورت تین تقریروں پر مشتمل ہے : پہلی تقریر آغاز سورت سے پانچویں رکوع کے آخر تک چلتی ہے۔ اس کا زمانۂ نزول ذی القعدہ 9ھ یا اس کے لگ بھگ ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اس سال حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو امیر الحجاج مقرر کرکے مکہ روانہ کرچکے تھے کہ یہ تق...

یا جوج ما جوج

یاجوج ماجوج جنوری 20, 2023   مرکزی مینیو کھولیں ویکیپیڈیا تلاش یاجوج اور ماجوج یاجوج ماجوج دیگر زبانیں ڈاؤنلوڈ بشکل پی‌ڈی‌ایف زیر نظر کریں ترميم مزید تفصیلات اس صفحے میں موجود سرخ روابط اردو کے بجائے دیگر مساوی زبانوں کے ویکیپیڈیاؤں خصوصاًً انگریزی ویکیپیڈیا میں موجود ہیں، ان زبانوں سے اردو میں ترجمہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کریں۔ قرآن واضح طور پر گواہى ديتا ہے كہ يہ دو وحشى خونخوار قبيلوں كے نام تھے، وہ لوگ اپنے ارد گرد رہنے والوں پر بہت زيادتياں اور ظلم كرتے تھے۔ مفسر علامہ طباطبائی نے الميزان ميں لكھا ہے كہ توريت كى سارى باتوں سے مجموعى طور پر معلوم ہوتا ہے كہ ماجوج يا ياجوج و ماجوج ایک يا كئى بڑے بڑے قبيلے تھے، يہ شمالى ايشيا كے دور دراز علاقے ميں رہتے تھے۔ يہ جنگجو، غارت گر اور ڈاكو قسم كے لوگ تھے۔ سکندر(ذوالقرنین) کی فوجیں یاجوج ماجوج کو دیوار کے ذریعے روکتے ہوئے- از جین واقولین ، کتاب واقولین کا قصہ سکندری( 15 صدی) تاريخ كے بہت سے دلائل كے مطابق زمين كے شمال مشرق مغولستان كے اطراف ميں گزشتہ زمانوں ميں انسانوں كا گويا جوش مارتا ہو اچشمہ تھا، يہاں كے لوگوں كى ابادى بڑى تيزى سے پ...

قصہ ایوب /صبر ایوب

قصہ ایوب/صبر ایوب جنوری 25, 2023 تعارف مفسرین نے آپ کے تفصیلی حالات لکھے ہیں جو تھوڑے سے اضافے کے ساتھ تمام تر بائبل سے ماخوذ ہیں۔ بائبل میں پورا ایک صحفہ (سفر ایوب) کے نام سے ہے۔ جو قدیم شاعری کا ایک عظیم شاہکار ہے۔ اس کے مطابق آپ کا نا یوباب تھا اور آپ زراح بن رعوائل بن عیسوا دوم بن اسحاق کے بیٹے تھے۔ عیسوا دوم حضرت اسحاق سے ناراض ہو کر اپنے چچا حضرت اسماعیل کے پاس چلے گئے تھے، کیونکہ ان کے بھائی یعقوب نے اپنے باپ سے نبوت حاصل کر لی تھی۔ بائبل نے آپ کا وطن بصری بتایا ہے جو فلسطین کے پاس ایک چھوٹا سا شہر ہے۔ مورخین کا بیان ہے کہ آپ نے حضرت اسماعیل کی لڑکی سے شادی کی۔ علاوہ ازیں دو اور نکاح کیے اور ان سے جو اولاد ہوئی اُسے لے کر کوہ شعر (کوہ سرات) کے دامن میں ‌چلے گئے۔ یہ مقام شمال مغربی عرب میں واقع ہے۔ کچھ مدت بعد آپ کے قبیلے نے ایک طاقتور قوم کی شکل اختیار کر لی جس پر آٹھ بادشاہوں نے حکومت کی۔ حضرت ایوب دوسرے بادشاہ تھے، بائبل میں ان آٹھوں بادشاہوں کے نام درج ہیں۔ بعض مورخین نے آپ کا زمانہ 1000 ق م اور بعض نے 1520 ق م بتایا ہے۔ بائبل کے مطابق آپ نے ایک سو چالیس سال کی عمر پائی۔ صبر ...

طلاق کی اقسام

طلاق کی اقسام جنوری 29, 2023 طلاق کا لفظی معنی ترک کرنا یا چھوڑ دینا ہے، اسلامی فقہ میں اس سے مراد 2 گواہوں کی موجودگی میں اپنی بیوی (منکوحہ) کو قید نکاح سے آزاد کرنے کا اعلان کرنا ہے، عام ازدواجی زندگی کی اصطلاحات میں بھی اس سے مراد میاں بیوی کے نکاح کی تنسیخ ہے۔ طلاق کی اقسام طلاق کے حوالے سے مختلف علما نے اس کی مختلف اقسام بیان کی ہیں۔ محمد اکبر [1] کے مطابق اس کی 6 درج ذیل اقسام ہیں۔ طلاق بائن طلاق مغلظہ طلاق رجعی طلاق غیرموثر طلاق موثر طلاق مغلظہ کبیرہ اہل تشیع کے نزدیک طلاق اہل تشیع میں طلاق دینا ایک انتہائی قبیح کام سمجھا جاتا ہے۔ اس کی اقسام کچھ مختلف ہیں۔ اہل تشیع میں طلاق کی کئی تقسیم بندیاں ہیں۔ [حوالہ درکار] طلاق کا بیان زوجہ کو زوجیت سے خارج کرنے کا نام طلاق ہے۔ اور چونکہ طلاق بڑا سخت معاملہ ہے۔ لہذا نہایت اچھی طرح اور ٹھنڈے دل سے سوچ سمجھ کر طلاق کا اقدام کیا جائے۔ پاک دامن عورت کے طلاق پرعرش الہی کانپ اٹھتا ہے۔ اور خداوند عالم کے نزدیک حلال امور میں طلاق سے زیادہ ناگوار کوئی چیز نہیں ہے جب زن و شوہر کی نااتفاقی و ناچاقی بالکل اصلاح کے قابل نہ رہے۔ اور بجز علیحدگی کے اور ...

ابلیس

ابلیس جنوری 25, 2023  ابلیس شیطانِ مردود ابلیس کا اسم ذات۔ عبرانی لفظ ہے مگر اہل عرب اسے بلس سے ماخوذ کہتے ہیں جس کے معنی ناامید ہونے کے ہیں۔ چونکہ ابلیس کو اللہ سے کوئی امید نہیں رہی اس لیے ابلیس کہلایا۔ اسے شیطان اور عدو اللہ ’’خدا کا دشمن‘‘ بھی کہتے ہیں۔ قرآن اس کا ظہور ابتدائے عالم سے بتاتا ہے۔ اس نے آدم اور حوا کو بہکایا اور شجر ممنوعہ کے کھانے کی اس لیے ترغیب دی کہ وہ کہیں ہمیشہ جنت میں ہی نہ رہیں۔ جب اللہ نے آدم میں روح پھونکی تو حکم دیا کہ تمام فرشتے اُسے سجدہ کریں۔ سب نے سجدہ کیا مگر ابلیس نے انکار کر دیا۔ اس نے کہا کہ میں آگ سے بنا ہوں اور آدم خاک سے۔ اس پر راندہ درگاہ کر دیا گیا۔ اس نے اللہ سے قیامت کے دن تک کی مہلت طلب کی جو دے دی گئی  Mehrana li777 اور لوگوں کو بہکانے کی طاقت بھی دے دی گئی بائبل میں بھی یہ قصہ قریب قریب اسی طرح مذکور ہے۔ علامہ زمخشری اسے جن مانتے ہیں۔ کیونکہ قرآن میں ہے۔ کان من الجن ’’وہ جن تھا‘‘ مگر بہت سے علما اسے فرشتہ مانتے ہیں۔ اور بعض علما نے یہ بھی کہا کہ جن بھی فرشتوں میں شامل تھے جو جنت کے محافظ تھے۔ مگر جن نارسموم سے پیدا کیے گئے۔ اور فر...